از قلم جذبات واحساسات
میری زندگی نے مجھے بہت سے سوالات سے گھیر کر رکھا ہے سمجھ نیں آتا کہ ان کے جوابات مجھے کب ملیں گے بعض اوقات دل کرتا ہے کہ ان جوابات کے ملنے سے پہلے ہی یہ زمین پھٹ جائے اور میں اس میں اپنے سوالات کے ساتھ ہی دھنس کر رہ جاوں کیوں یہ عزت کے بھوکے لوگ اپنی عزت بنانے اور بچانے کی خاطر دوسروں کے جذبات کی پرواہ نہیں کرتے ؟کیوں یہ دو کشتیوں کے سوار ہمارے اپنے ہی ہیں ، جو شاید ہمارے لیے بے حد ضروری ہوتے ہیں مگر ہم ان کے لیے پیروں کی دھول سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتے ؟ پر یہ حقیقت ہے کہ جب اپنے سانپ بن کر ڈسنے پر آتے ہیں تو آپ جس ذہنی کیفیت سے گزرتے ہیں اس کا اندازہ بھی نہیں لگایا جا سکتا ۔۔۔
از قلم جذبات واحساسات
Comments
Post a Comment